Music

header ads

چاہ چشمہ دار ہو اُس میں چڑیا یا چُوہا پڑ کر مرجائے اور پھُول پھٹ جائے اور ریزہ ریزہ ہوجائے Kunwen Me Chidya Ya Chuhe Ka Marna

 مسئلہ ۹۵:    مرسلہ ملّا محمد اسمٰعیل قصبہ کپاس محلہ مومناں علاقہ اودے پور     ۲۱ صفر ۱۳۳۵ھ

چاہ چشمہ دار ہو اُس میں چڑیا یا چُوہا پڑ کر مرجائے اور پھُول پھٹ جائے اور ریزہ ریزہ ہوجائے اُس میں سے کتنے ڈول نکالے جائیں اور ڈول کس قدر وزن پانی کا ہو۔ چڑیا(۲) یا چُوہا یا آدمی بے وضو یا بے غسل یا بے نمازی کنویں میں گر جائے اور زندہ نکل آئے تو کنویں کا پانی تمام نکالنا یا کس قدر ڈول نکالنا درست ہے۔ بینوا توجروا۔


الجواب:کل(۱) پانی نکالا جائے جتنے ڈول اس میں ہیں یا تو دو ثقہ مبصر جو پانی میں نگاہ رکھتے ہیں اندازہ کرکے بتائیں کہ اس میں اتنے ڈول پانی ہے اس قدر نکال دیں پاک ہوجائے گا اگرچہ نیا پانی برابر آتا رہے یا رسّی میں پتھر باندھ کر کنویں میں اس طرح ڈالیں کہ رسّی میں خم نہ آئے جب تَہ کو پہنچ جائے نکال کر جتنی بھیگی ہو ناپ لیں اور مثلاً سو۱۰۰ ڈول بتعجیل نکالیں اُس کے بعد پھر رسّی ڈال کر ناپیں سو ڈول میں جتنا گھٹا اُسی کے حساب سے نکال لیں مثلاً پہلی پیمائش میں پانی دس۱۰ ہاتھ تھا دوسری میں نو۹ ہاتھ رہا تو معلوم ہوا کہ سو۱۰۰ ڈول میں ایک ہاتھ گھٹتا ہے دس۱۰ ہاتھ پر ہزار ڈول چاہئے تھے سو نکل گئے نوسو۹۰۰ اور نکال دیں جہاں کُل پانی نکالنا ہے ڈول کی مقدار معین کرنے کے کوئی معنی نہیں ہاں جہاں یہ حکم ہوتا ہے کہ بیس۲۰ سے تیس۳۰ یا چالیس۴۰ سے ساٹھ۶۰ ڈول تک نکالیں وہاں اس کی تعیین یہ ہے کہ ہر کنویں کیلئے اُسی کا ڈول معتبر ہے اور جس کنویں کا کوئی خاص ڈول نہ ہو وہاں وہ ڈول جس میں ایک صاع ماش آسکے صاع دوسو ستّر۲۷۰ تولے کا پیمانہ ہے۔ اگر(۲) اس کے بدن پر کوئی نجاست ہونا تحقیق معلوم ہو تو کل پانی نکلے گا ورنہ بے وضو یا بے غسل آدمی کے گرنے میں بیس۲۰ ڈول اور چڑیا میں کچھ نہیں اور چُوہے میں بیس۲۰ اگر اس کا منہ پانی کو پہنچا ہو ورنہ کچھ نہیں۔ واللہ تعالٰی اعلم


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے