Music

header ads

اگر رافضی نمازی کنویں میں گُھسے تو پانی کنویں کا نکالا جاوے یا نہیں Agar Bad Aqeeda Kunwen Me Ghuse Tu Pani Ka Hukm

 مسئلہ ۹۰:    از شہسرام محلہ دائرہ ضلع آرہ مرسلہ حافظ عبدالجلیل     ۱۶ شوال شنبہ ۱۳۳۳ھ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ اگر رافضی نمازی کنویں میں گُھسے تو پانی کنویں کا نکالا جاوے یا نہیں اور رافضی کے یہاں حقّہ پینا چاہئے یا نہیں اگر پی لیا تو کیا حکم ہے، بینوا توجروا۔


الجواب :رافضی(۱) کے یہاں کچھ کھانا پینا نہ چاہئے وہ اہل سنّت کو قصداً نجاست کھلانے کی کوشش کرتے ہیں سُنیوں کے کنویں میں بھی اگر جائیگا تو پاخانہ نہ ہو تو پیشاب کر ہی دے گا احتراز ضرور ہے اور احتیاط اس میں ہے کہ ایسا ہوا تو کُل پانی نکال دیا جاوے


کماھو حکم کل کافر صرح بہ فی ردالمحتار عن الذخیرۃ عن کتاب الصلاۃ واللّٰہ تعالٰی اعلم  (جیسا کہ ہر کافر کا حکم ہے ذخیرہ کی کتاب الصّلوٰۃ سے ردالمحتار نے نقل کرتے ہوئے اس کی تصریح کی ہے۔ ت)


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے