Music

header ads

ہ نمازِ عیدین یا نمازِ جمعہ یا پنجگانہ کی جماعت تیار ہے زید بے وضو ہے اور اگر وضو کریگا تو نماز ختم ہوجائیگی Namaz ka Waqt Khatam Ho Raha Ho WUZU na Ho Tu

 مسئلہ ۹۸:    از سرنیا ضلع بریلی مسئولہ شیخ امیر علی رضوی    ۱۶ شوال ۱۳۳۰ھ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ نمازِ عیدین یا نمازِ جمعہ یا پنجگانہ کی جماعت تیار ہے زید بے وضو ہے اور اگر وضو کریگا تو نماز ختم ہوجائیگی ایسی حالت میں کون سی نماز میں بے وضو شامل ہوسکتا ہے؟


الجواب :بے وضو کوئی نماز نہیں ہوسکتی عیدین یا جنازہ کی نماز جاتی رہنے کا اندیشہ ہو تو تیمم کرے، جمعہ وپنجگانہ کیلئے وضو کرنا لازم ہے اگرچہ جمعہ وجماعت فوت ہوجائے واللہ تعالٰی اعلم۔


فی فصل المسح علی الخفين من الخانیۃلاحظ للرجلین من التیمم ۱؎ اھ وفی ردالمحتار لافائدۃ فی النزع لانہ للغسل ۲؎ اھ۔ خانیہ فصل المسح علی الخفين میں ہے: پیروں کا تیمم میں کوئی حصہ نہیں اھ۔ ردالمحتار میں ہے، موزے اتارنے میں کوئی فائدہ نہیں، اتارنا تو غسل کیلئے ہے اھ(ت)


 (۱؎ فتاوٰی قاضی خان    مسح علی الخفين        نولکشور لکھنؤ            ۱/۲۴)

(۲؎ ردالمحتار        باب مسح علی الخفين مطلب نواقض المسح    مصطفی البابی مصر        ۱/۲۰۲)


علماء نے جو فرمایا ہے کہ جنب کو موزہ اتارنا ضرور ہے وہ بحالتِ غسل ہے یعنی جس(۱) طرح وضو میں مسح خفين جائز ہے غسل میں روا نہیں بخلاف تیمم کہ اس میں سرے سے پاؤں کا غَسل یا مسح کچھ بھی نہیں تو اُس میں نزع خف کی کیا حاجت۔ مسئلہ واضح ہے اور حکم ظاہر اور ردالمحتار کے باب التیمم میں ایک تصویر طویل سے اس کا جزئیہ بھی مستفاد فلیراجع عندہ ذکر النواقض  (ردالمحتار میں یہ جزئیہ نواقض کے تحت دیکھ لیا جائے۔ ت) واللہ تعالٰی اعلم۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے