سوال نمبر۱۳: -اگر محض ڈرانے ، دھمکانے کی نیت سے طلاق دی تو واقع ہوگی یا نہیں؟
جواب :-طلاق دینے میں طلاق کی نیت کرنا ضروری نہیں ۔ زبا ن سے طلاق کے الفاظ ادا ہوگئے تو طلاق ہوجائے گی ۔خواہ سنجیدگی سے ہو یا مذاق سے یا ڈرانے دھمکانے کی نیت سے حتی کہ اگر زبان سے کوئی اور لفظ کہنا چاہتا ہو اور طلاق کے الفاظ نکل جائیں یا لفظِ طلاق بولا مگر اُس کے معنی نہیں جانتا یا بھول کر یا غفلت میں طلا ق دی ہر صورت میں طلاق ہو جائے گی ۔لہذا عام طور پر لوگ جو عذر پیش کرتے ہیں کہ ہماری نیت طلاق کی نہیں تھی بلکہ صرف ڈرانا مقصود تھا اس کا کچھ اعتبار نہیں ۔
0 تبصرے