Music

header ads

مسئلہ کھانے کے بعد کاغذ سے ہاتھ پونچھنا نہ چاہیے ۔ Khane Ke Baad Kagaz Se Hath Ponchna

 مسئلہ کھانے کے بعد کاغذ سے ہاتھ پونچھنا نہ چاہیے ۔

ف۲ : کھانے کے بعد اپنے عمامے وغیرہ لباس سے ہاتھ پونچھنا منع ہے مصنف کے نزدیک یہ ممانعت اس وقت ہے کہ ابھی ہاتھ نہ دھوئے ہوں یا دھونے کے بعد بھی چکنائی یا بو باقی ہو جس سے کپڑاخراب ہو ۔


 (۱؎ القنیۃ المنیۃ لتتمیم الغنیۃ کتاب الکراھیۃ والاحسان مطبوعہ کلکتہ ہند ص ۱۵۸و۱۵۹)


اقول۶۳: و انما لم یجز بثیاب اللبس والعمامۃ لانہ یفسدھا وافساد المال لایجوز ویتحصل من ھذا ان محلہ مااذا مسح قبل الغسل وکذا بعدہ ان کان فیہ دسم اورائحۃ تکرہ من الثوب وان احبّت فی الطعام والا فلاما نع فیما یظھر فلیراجع ولیحرر واللّٰہ سبحنہ وتعالٰی اعلم ولنسم ھذا التحریر المنیر تنویر القندیل فی اوصاف المندیل''(۱۳۲۴ھ) والحمد للّٰہ رب العٰلمین ۔


اقول: پہننے کے کپڑوں اور عمامہ سے ناجائز اسی لئے ہے کہ پونچھنے سے وہ خراب ہو جائیں گے اور مال خراب کرنا جائز نہیں-----اور اس سے یہ حاصل ہوتا ہے کہ عدمِ جواز اس صورت میں ہے جب کھانے میں چکنائی یا ایسی بو ہو جو کپڑے میں ناپسند ہوتی ہے اگرچہ کھانے میں پسندیدہ ہو ورنہ بظاہر اس سے کوئی مانع نہیں تو اس بارے میں مراجعت اور تنقیح کر لی جائے اور خدائے پاک و برتر ہی خوب جانتاہے اور چاہئے کہ ہم اس روشن تحریر کا نام یہ رکھیں : ''تَنْوِیرُ الْقِنْدِیلِ فِیْ اَوْصَافِ الْمِنْدِیلِ''  (رومال کے اوصاف بیان کرنے میں قندیل کی تنویر ۔ ت) اور تمام ستائش خدا کیلئے جو سارے جہانوں کا رب ہے ۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے