Music

header ads

زید نے ایک چاہ پختہ میں ایک نل پانی سے چار ہاتھ گہرا بائیس۲۲ ہاتھ کھڑا لگایا Kunwen Par Nal Lagane Ka Aham Masla

 مسئلہ ۸۸: کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں، زید نے ایک چاہ پختہ  میں ایک نل پانی سے چار ہاتھ گہرا بائیس۲۲ ہاتھ کھڑا لگایا جس سے پانی بلندی پر لے گیا پانی جو نل کے ذریعہ سے پہنچا وہ اس پانی کے نجس ہونے سے جو پہلے سے چاہ مذکور میں تھا نجس ہوگا یا نہیں اور اس میں کمی و زیادتی گہرائی کا لحاظ ہوگا یا نہیں اور اگر ہوگا تو کیا مقدار ہوگی اور اسی طرح نل میں نجاست کے پڑنے سے سوائے نل کے جو پانی چاہ میں ہے نجس ہوگا یا نہیں ۔


الجواب: پانی نہایت نفّاذ ہے ولہذا (۴) شرع میں حکم ہے کہ جو شخص زمین افتادہ میں باذن سلطان کنواں کھودے اس کے چاروں طرف چالیس چالیس ہاتھ تک دوسرے کو کنواں کھودنے کی اجازت نہ دی جائے گی کہ اول کا پانی اس طرف کھنچ کر کم نہ ہوجائے۔ درمختار میں ہے: حریم بئر اربعون ذراعا من کل جانب اذا حفرھا فی موات باذن الامام ۱؎۔ کنویں کا محفوظ دائرہ (حریم) چالیس ہاتھ (گز) ہر جانب سے ہوگا جب اسے غیر آباد زمین میں حکومت کی اجازت سے کھودا گیا ہو۔ (ت)(۱؎


الدرالمختار        کتاب احیاء الموات    مجتبائی دہلی        ۲/۲۵۵)


ردالمحتار میں ہے :المقصود من الحریم دفع الضرر کی لایحفر بحریمہ احد بئرا اخری فيتحول الیھا ماء بئرہ ۲؎۔


حریم کا مقصد کنویں کو نقصان سے محفوظ کرنا ہے کیونکہ کوئی شخص کنویں کے دائرے (حریم) میں دوسرا کنواں کھود کر اپنے کنویں کی طرف پھیرنے سے نقصان پہنچا سکتا ہے۔ (ت)


 (۲؎ ردالمحتار  کتاب احیاء الموات  مصطفی البابی مصر    ۵/۳۰۸)


کنویں کے(۱) قریب نجس چہ بچہ کا ہونا اُسے نجس کردیتا ہے بعض نے کہا پانچ ہاتھ سے کم تک بعض نے سات ہاتھ سے کم تک، اور صحیح یہ ہے کہ جتنی دُور سے نجاست کا اثر ظاہر ہو نجس کردے گا اگرچہ بیس۲۰ ہاتھ کے فاصلہ سے،


درمختار میں ہے:البعد بین البئر والبالوعۃ بقدر مالایظھر للنجس اثر ۳؎۔ کنویں اور نجس چہ بچہّ کے درمیان اتنا فاصلہ ہو کہ نجاست کا اثر کنویں میں ظاہر نہ ہو۔ (ت)


 (۳؎ الدرالمختار     فصل فی البئر    مجتبائی دہلی  ۱/۴۰)


ردالمحتار میں ہے:فی الخلاصۃ والخانیۃ والتعویل علیہ وصححہ فی المحیط بحر ۴؎۔ خلاصہ اور خانیہ کے حوالے سے ہے اسی پر اعتماد ہے اور محیط میں اسی کو صحیح قرار دیا گیا ہے، بحر۔ (ت)


۱۶۳(۴؎ ردالمحتار  فصل فی البئر  مصطفی البابی مصر /)

اُسی میں ہے: فی روایۃ خمسۃ اذرع وفی روایۃ سبعۃ والحاصل انہ یختلف برخاوۃ الارض وصلابتھا ومن قدرہ اعتبر حال ارضہ ۵؎۔ اس میں پانچ ہاتھ اور سات ہاتھ کی روایتیں بھی ہیں، الحاصل یہ فاصلہ زمین کی نرمی اور سختی اور اس کی مقدار کے لحاظ سے مقرر کیا جائیگا۔ (ت)


 (۵؎ ردالمحتار          فصل فی البئر         مصطفی البابی مصر     ۱/۱۵۲۔۱۶۳)


جب پانی بلامنفذ صرف مسام کے ذریعہ سے ایسی سرایت کرتا ہے تو جہاں نل لگے گا ضرور منفذ پیدا کرے گا پھر پانی کیونکر رُک سکے گا ان کا دو پانی جدا جدا ہونا معقول نہیں اوپر کا پانی ناپاک ہونا ضرور نل کے پانی کو ناپاک کرے گا اور وہ صورت نادرہ کہ نل میں نجاست پڑے بحال اتصالِ آب اُسی میں ہے سریان نجاست میں شبہ نہ ہونا چاہئے اگرچہ نل کتنے ہی دُور تک ہو کہ مذہب صحیح میں عمق محض معتبر نہیں


کمانصوا علیہ ھذا ماظھرلی والعلم بالحق عند ربی، واللّٰہ سبحٰنہ وتعالٰی اعلم  (جیسا کہ انہوں نے تصریح کی ہے، مجھے یہ معلوم ہوا، حقیقی علم اللہ کے ہاں ہے، واللہ تعالٰی اعلم۔ ت)

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے