مسئلہ ۵۶ :۶ شوال ۲۰ھ مسئولہ مولوی عبدالشکور صاحب ارکانی
کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ میں کہ وضو کرتے وقت جس لوٹے سے وضو کرے اُس میں اگر ہاتھ منہ کے مستعملہ قطرے گرے تو اس لوٹے کا پانی طاہر ہے یا نہیں اور اُس سے بقیہ عضو کا دھونا درست ہے یا نہیں؟
الجواب:طاہر تو مطلقا ہے علی مذھب محمد المصحح المعتمد (امام محمد کے صحیح ومعتمد مذہب پر۔ ت) اور بقیہ اعضا کا اُس سے دھونا بھی درست ہے جبکہ مستعمل پانی اس قدر کثرت سے نہ گرا ہو کہ غیر مستعمل پانی سے زائد ہوجائے فان المعتبر ھھنا الغلبۃ بالاجزاء ۱؎ کما فی التبیین والدر المختار وغیرھما واللّٰہ تعالٰی اعلم (کیونکہ یہاں اجزاء کے اعتبار سے غلبہ معتبر ہے جیسا کہ تبیین اور درمختار میں ہے) واللہ تعالٰی اعلم۔ ت)
0 تبصرے