Music

header ads

حوض کی اقسام و احکام houz ke aqsam wa ahkam

 مسئلہ ۵۸ :   مقام کنپ ڈیسہ گجرات محلہ محمد پورہ معرفت پیش امام مولوی نظام الدین صاحب مرسلہ نثار احمد صاحب     ۲۰ رمضان شریف ۳۴ ھ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتان شرع متین اس مسئلہ میں کہ فقہاء حوض کی چاراقسام لکھتے ہیں: (۱) مدوّر (۲) مربع (۳) مثلث (۴) طول بلاعرض۔ آیا یہ چاروں قسمیں بلا اختلاف درست اور جائز ہیں یا ان میں سے کسی قسم میں اختلاف ہے اور جو قسم ان اقسام میں سے افضلیت رکھتی ہو استثناء کی جائے جواب سے بہت جلد تشفی فرمائیں۔


الجواب : مدوّر مثلث مربع تو صرف اختلاف ہیات ہے اقسام جداگانہ نہیں جن کے احکام مختلف ہوں طول بلاعرض میں البتہ اختلاف ہے بعض کے نزدیک وہ مطلقاً آبِ کثیر نہیں اگرچہ سمرقند سے بخارا تک ہو اور صحیح ورجیح تریہ ہے کہ سو۱۰۰ ہاتھ مساحت درکار ہے جس طرح بھی حاصل ہو کماحققناہ فی فتاوٰنا بمالامزید علیہ (اس کی تحقیق ہم نے اپنے فتاوٰی میں کی ہے جس پر زیادہ کی ضرورت نہیں۔ ت) اسی اختلاف کی بنا پر مدوّر ومثلّث کی مساحتوں میں بھی اختلاف پڑے گا جن کے نزدیک دس۱۰ ہاتھ طول دس۱۰ ہاتھ عرض دونوں کا ہونا ضرور ہے مدوّر کا رقبہ ۱۸۳ ہاتھ سے بھی زیادہ ہونا چاہے اور مثلث کی ہر ضلع ساڑھے اکیس ہاتھ ۸/۳ گرہ اور قول مختار پر مدوّر کا قطر پانچ گز دس۱۰ گرہ ایک اُنگل یا گیارہ ہاتھ دو گرہ ایک انگل کہیے اور مثلث کی ہر ضلع پندرہ ہاتھ اور ۵/۱ ہاتھ کمابینا فی رسالتنا الھنیئ المنیر فی الماء المستدیر وھو من رسائل فتاوٰنا (جیسا کہ ہم نے اپنے رسالے ''الھنیہ المنیر فی الماء المستدیر'' میں جو کہ ہمارے فتاوٰی کے رسائل میں سے ہے، میں ذکر کیا ہے۔ ت) افضل بے شک یہی ہے کہ مربع مثلث مدوّر کیسا بھی ہو اُس کے اندر ایک مربع واقع ہوسکے جس کی ہر ضلع پانچ ہاتھ یا پندرہ فٹ ہو لان الخروج عن الخلاف احوط واحسن بالاتفاق واللّٰہ تعالٰی اعلم (کیونکہ بالاتفاق اختلاف سے بچنا بہتر اور بااحتیاط ہے۔ ت)

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے